میں نے ایک رات رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ ﷺ نے اتنا لمبا قیام کیا کہ میرے دل میں ایک غلط خیال پیدا ہوگیا۔ ان سے دریافت کیا گیا کہ وہ غلط خیال کیا تھا؟۔ انہوں نے…

میں نے ایک رات رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ ﷺ نے اتنا لمبا قیام کیا کہ میرے دل میں ایک غلط خیال پیدا ہوگیا۔ ان سے دریافت کیا گیا کہ وہ غلط خیال کیا تھا؟۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے سوچا کہ بیٹھ جاؤں اورآپ ﷺ کا ساتھ چھوڑدوں۔

ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک رات رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ ﷺ نے اتنا لمبا قیام کیا کہ میرے دل میں ایک غلط خیال پیدا ہوگیا۔ ان سے دریافت کیا گیا کہ وہ غلط خیال کیا تھا؟ انہوں نے بتایا کہ میں نے سوچا کہ بیٹھ جاؤں اورآپ ﷺ کا ساتھ چھوڑدوں۔

[صحیح] [متفق علیہ]

الشرح

ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ کے ساتھ ایک رات تہجد کی نماز پڑھی۔ آپ ﷺ نے بڑا لمبا قیام کیا۔ در اصل آپ ﷺ کی عادت مبارکہ یہی تھی۔ البتہ آپ ﷺ کا لمبا قیام ابن مسعود رضی اللہ عنہ پر گراں گزرا، یہاں تک کہ انہوں نے ایک ایسا کام کرنے کا ارادہ کر لیا، جو ناگوار تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے کس بات کا ارادہ کیا تھا؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے ارادہ کیا کہ میں بیٹھ جاؤں اور آپ ﷺ کو قیام کی حالت میں چھوڑ دوں۔ انہیں لاحق ہونے والی مشقت کی وجہ سے انہوں نے یہ ارادہ کیا تھا۔

التصنيفات

نماز میں آپ ﷺ کا طریقہ