حلالہ کرنے والے اور کرانے والے دونوں پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے۔

حلالہ کرنے والے اور کرانے والے دونوں پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے۔

علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ حلالہ کرنے والے اور کرانے والے دونوں پر اللہ نے لعنت کی ہے۔

[صحیح] [اسے ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

تین طلاق شدہ خاتون اپنے پہلے شوہر کے لیے اس وقت تک حلال نہیں ہوسکتی جب تک اس مطلقہ خاتون سے کوئی دوسرا مرد نکاح کرتے ہوئے اس کے ساتھ ہمبستری نہ کرلے، اس کے باوجود بعض لوگ شرعی احکام میں باہمی حیلہ سازی کا سہارا لیتے ہیں اور ایسا شخص دوسرے کے ساتھ یہ معاہدہ کرتا ہے کہ وہ اس خاتون سے مصنوعی و حیلہ پر مبنی نکاح کرے، پھر اس کو طلاق دے ، اس سے شرعی نکاح مقصود نہیں ہوتا بلکہ یہ پہلے شوہر کے لیے اس خاتون کو حلال کرنے کی غرض سے کیا جاتا ہے۔ دراصل اس میں شریعت کے تئیں باہمی حیلہ سازی اختیار کرنے، گھٹیا نفسانی صفت، نخوت اور انسانی اخلاق کی کمی پائی جاتی ہے، اسی لیے نبی ﷺ نے اس نکاح کو حرام قرار دیا اور حلالہ کرنے والے اور کرانے والے دونوں پر لعنت فرمائی اور لعنت میں اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دھتکارے جانے اور دور کیے جانے کا مفہوم ہے۔

التصنيفات

نکاح