بچہ اپنے عقیقے کے بدلے میں گروی رکھا ہوا ہوتا ہے۔ اس کی جانب سے ساتویں دن جانور ذبح کیا جائے گا، اس کا نام رکھا جائے گا اور اس کا سر مونڈا جائے گا

بچہ اپنے عقیقے کے بدلے میں گروی رکھا ہوا ہوتا ہے۔ اس کی جانب سے ساتویں دن جانور ذبح کیا جائے گا، اس کا نام رکھا جائے گا اور اس کا سر مونڈا جائے گا

سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "بچہ اپنے عقیقے کے بدلے میں گروی رکھا ہوا ہوتا ہے۔ اس کی جانب سے ساتویں دن جانور ذبح کیا جائے گا، اس کا نام رکھا جائے گا اور اس کا سر مونڈا جائے گا"۔

[صحیح] [اسے ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام دارمی نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

اس حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے کہ بچہ اپنے عقیقہ کے بدلے میں محبوس ہوتا ہے۔ اس کی جانب سے اس کی ولادت کے ساتویں دن جانور ذبح کیا جائے گا۔ اسی دن اس کا نام رکھنا اور اس کے سر کے بال مونڈنا بھی سنت ہے۔ یاد رہے کہ بال مونڈنے کی بات لڑکے کے ساتھ خاص ہے۔

التصنيفات

نومولود کا نام اور کنیت رکھنا, عقیقہ