اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے میرے چہرے پر اپنا ہاتھ پھیرا اور میرے لیے دعا کی۔ عزرہ کہتے ہیں: پھر ابو زید ایک سو بیس سال زندہ رہے اور اس کے باوجود ان کے سر کے محض…

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے میرے چہرے پر اپنا ہاتھ پھیرا اور میرے لیے دعا کی۔ عزرہ کہتے ہیں: پھر ابو زید ایک سو بیس سال زندہ رہے اور اس کے باوجود ان کے سر کے محض چند بال ہی سفید ہوئے تھے

ابو زید بن اخطب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے چہرے پر اپنا ہاتھ پھیرا اور میرے لیے دعا کی۔ عزرہ کہتے ہیں: ابو زید ایک سو بیس سال زندہ رہے اور اس کے باوجود ان کے سر کے محض چند بال ہی سفید ہوئے تھے۔

[صحیح] [اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے ابو زید بن اخطب انصاری رضی اللہ عنہ کے چہرے پر ہاتھ پھیرا اور ان کے لیے دعا کی۔ اس حدیث کی ایک روایت میں ہے کہ آپ کے دعا کے الفاظ تھے: "اللهم جمِّله، وأدِم جماله" یعنی اے اللہ! اسے خوب صورت بنا اور اس کی خوب صورتی کو تا عمر قائم رکھ۔ اس حدیث کے ایک راوی عزرہ کا کہنا ہے کہ ابو زید انصاری رضی اللہ عنہ ایک سو بیس سال زندہ رہے اور اتنی لمبی عمر کے باوجود ان کے سر کے محض چند بال ہی سفید ہوئے تھے۔ ایک اور روایت میں ہے: ان کا چہرہ کھلا ہوا تھا۔ اس میں نہ جھریاں تھیں، نہ سکڑاو۔,ان کے چہرے کى یہ حالت ت ان کی وفات تک باقی رہی۔ دراصل یہ سب کچھ ان کے لئے نبی ضلى اللہ علیہ وسلم کی دعا اور ان کے چہرے پر آپ کے ہاتھ پھیرنے کی برکت کے نتیجے میں تھا۔

التصنيفات

آپ ﷺ کی رحمدلی, نبوی خصائص