اپنا سر اٹھائیں اور کہیں، آپ کی بات سنی جائے گی اور مانگیں، آپ کو دیا جائے گا اور شفاعت کریں، آپ کی شفاعت قبول کی جائے گی

اپنا سر اٹھائیں اور کہیں، آپ کی بات سنی جائے گی اور مانگیں، آپ کو دیا جائے گا اور شفاعت کریں، آپ کی شفاعت قبول کی جائے گی

انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے: نبی ﷺ نے بتلایا کہ ’’آپ ﷺ (روز قیامت) اپنے رب کے سامنے آکر سجدہ ریز ہو جائیں گے اور اس کی حمد بیان کریں گے (یعنی پہلے شفاعت نہیں کریں گے) پھر آپ ﷺ سے کہا جائے گا: ”اپنا سر اٹھائیں اور کہیں، آپ کی بات سنی جائے گی اور مانگیں، آپ کو دیا جائے گا اور شفاعت کریں، آپ کی شفاعت قبول کی جائے گی“۔

[صحیح] [متفق علیہ]

الشرح

روز قیامت رسول اللہ ﷺ تشریف لائیں گے اور اللہ کو سجدہ کریں گے اور اس سے دعا کریں گے۔ پھر اللہ تعالی آپ ﷺ کو شفاعت عظمی کی اجازت مرحمت فرماتے ہوئے کہے گا: مانگیں، آپ کو دیا جائے گا، شفاعت کریں، آپ کی شفاعت قبول کی جائے گی یعنی آپ کا سوال قابل قبول اور آپ کی شفاعت مقبول ہے۔

التصنيفات

ہمارے نبی محمدﷺ, آخرت کے دن پر ایمان