جب غلام اپنے آقا کی خیر خواہی کرے اور اللہ کی عبادت اچھے ڈھنگ سے کرے، تو اسے دہرا ثواب ملے گا۔

جب غلام اپنے آقا کی خیر خواہی کرے اور اللہ کی عبادت اچھے ڈھنگ سے کرے، تو اسے دہرا ثواب ملے گا۔

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب غلام اپنے آقا کی خیر خواہی کرے اور اللہ کی عبادت اچھے ڈھنگ سے کرے، تو اسے دہرا ثواب ملے گا“۔ ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو غلام اپنے رب کی عبادت احسن طریق سے بجا لائے اور اپنے آقا کے جو اس پر خیر خواہی اور فرماں برداری کے حقوق ہیں، انھیں ادا کرتا رہے، اسے دوگنا ثواب ملتا ہے“۔

[صحیح] [اس حدیث کی دونوں روایات متفق علیہ ہیں۔]

الشرح

غلام جب اپنے آقا کی خدمت، معروف میں فرماں برداری اور اس کے لیے خیر خواہی کے واجب حقوق ادا کرتا رہے اور اللہ تعالیٰ کا حق ادا کرے؛ بایں طور کہ اس کے فرائض کی پابندی اور اس کے منہیات سے اجتناب کرتا رہے، تو اس کے لیے قیامت کے دن دوہرا اجر ہے؛ کیوں کہ وہ دو چیزوں کا مکلف ہے: اوّل: مالک کا حق، جب وہ مالک کا حق ادا کرے، تو اس کے لیے ایک اجر ہے۔ دوم: اپنے رب کی اطاعت کا اجر، پس جب غلام اپنے رب کی اطاعت کرے، تو اس کے لیے ایک اجر ہے۔

التصنيفات

نیک اعمال کے فضائل