میں انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے ساتھ مجوس کے چند افراد کے پاس (بیٹھا ہوا) تھا کہ اسی دوران چاندی کے ایک برتن میں فالودہ لایا گیا، تو آپ نے اسے تناول نہیں فرمایا۔

میں انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے ساتھ مجوس کے چند افراد کے پاس (بیٹھا ہوا) تھا کہ اسی دوران چاندی کے ایک برتن میں فالودہ لایا گیا، تو آپ نے اسے تناول نہیں فرمایا۔

انس بن سیرین بیان کرتے ہیں کہ میں انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے ساتھ مجوس کے چند افراد کے پاس (بیٹھا ہوا) تھا کہ اسی دوران چاندی کے ایک برتن میں فالودہ لایا گیا، تو آپ نے اسے تناول نہیں فرمایا، ان سے کہا گیا: اسے دوسرے برتن میں ڈلوا لیں، چناں چہ انہوں نے اسے لکڑی کے برتن میں ڈلوایا اور پھر آپ کے پاس لایا گیا اور آپ ﷺ نے اسے تناول فرمایا۔

[اس حديث کی سند حَسَنْ ہے۔] [اسے امام بیہقی نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

انس بن مالک رضی اللہ عنہ مجوس کی ایک جماعت کے پاس تھے اسی دوران ان کے لئے چاندی کے ایک برتن میں ایک قسم کا حلوہ لایا گیا جس کا نام فالودہ ہے انہوں نے اسے تناول نہیں فرمایا۔ چنانچہ ان لوگوں نے اسے بدل کر لکڑی کے برتن میں اسے پیش کیا تو آپ ﷺ نے اسے تناول فرمایا۔

التصنيفات

کھانے پینے کے آداب