إعدادات العرض
اے رویفع! شاید تمھاری زندگی دراز ہو، لہٰذا تم لوگوں کو بتا دینا کہ جس آدمی نے اپنی ڈاڑھی میں گرہ لگائی یا تانت کا ہار پہنا اور ڈالا یا جانور کی نجاست یا ہڈی سے استنجا…
اے رویفع! شاید تمھاری زندگی دراز ہو، لہٰذا تم لوگوں کو بتا دینا کہ جس آدمی نے اپنی ڈاڑھی میں گرہ لگائی یا تانت کا ہار پہنا اور ڈالا یا جانور کی نجاست یا ہڈی سے استنجا کیا، تو محمد (ﷺ) اس سے بری ہیں۔
اے رویفع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”اے رویفع! شاید تمھاری زندگی دراز ہو، لہٰذا تم لوگوں کو بتا دینا کہ جس آدمی نے اپنی ڈاڑھی میں گرہ لگائی یا تانت کا ہار پہنا اور ڈالا یا جانور کی نجاست یا ہڈی سے استنجا کیا تو محمد ( ﷺ) اس سے بری ہیں“۔
[صحیح] [اسے امام نسائی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔]
الترجمة
العربية বাংলা Bosanski English Español فارسی Français Bahasa Indonesia Русский Tagalog Türkçe 中文 हिन्दी Hausa Kurdî Português සිංහලالشرح
نبی ﷺ بتا رہے ہیں کہ اس صحابی کی عمر لمبی ہو گی، یہاں تک کہ وہ ایسے لوگوں کو پائیں گے، جو داڑھیوں کے معاملے میں آپ ﷺ کے طرز عمل، یعنی انھیں بڑھانے اور ان کے احترام کی بجائے وہ عجمی و عیش پروردہ اور احمق لوگوں کی طرح ان کے ساتھ مذاق شروع کر دیں گے۔ یا پھر شرکیہ ذرائع کے استعمال کی وجہ وہ عقیدۂ توحید میں خلل انداز ہوں گے، بایں طور کہ کسی آفت کے دفعیہ کے لیے خود تانت کے ہار پہنیں گے یا پھر اپنے چوپایوں کو یہ پہنائیں گے۔ یا پھر ایسے امور کا ارتکاب کریں گے، جن سے نبی ﷺ نے منع فرمایا۔ مثلا چوپایوں کے گوبر اور ہڈیوں سے استنجا کرنا۔ نبی ﷺ نے اپنے صحابی کو وصیت فرمائی کہ وہ امت تک یہ بات پہنچا دیں کہ ان کے نبی ﷺ اس شخص سے بری ہیں، جو یہ کام کرتا ہے۔التصنيفات
توحیدِ اُلوہیت