جو شخص ہماری مسجدوں یا ہمارے بازاروں میں سے کہیں سے گزرے اور اس کے پاس تیر ہوں تو اسے چاہیے کہ انہیں تھامے رکھے یا پھر اپنی ہتھیلی سے ان کے پھلوں (پیکان) کو پکڑے رکھے تا…

جو شخص ہماری مسجدوں یا ہمارے بازاروں میں سے کہیں سے گزرے اور اس کے پاس تیر ہوں تو اسے چاہیے کہ انہیں تھامے رکھے یا پھر اپنی ہتھیلی سے ان کے پھلوں (پیکان) کو پکڑے رکھے تا کہ مسلمانوں میں سے کسی کو ان سے کچھ گزند نہ پہنچے۔

ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص ہماری مسجدوں یا ہمارے بازاروں میں کہیں سے گزرے اور اس کے پاس تیر ہوں تو اسے چاہیے کہ انہیں پکڑے رکھے یا پھر اپنی ہتھیلی سے ان کے پھلوں(پیکان) کو پکڑے رکھے تا کہ مسلمانوں میں سے کسی کو ان سے کچھ گزند نہ پہنچے“۔

[صحیح] [متفق علیہ]

الشرح

جو شخص مساجد، بازاروں یا ایسی جگہوں سے گزرے جہاں مسلمان اکٹھے ہوتے ہوں اور اس کے پاس تیر وغیرہ کے ہتھیار ہوں، تو وہ انہیں پکڑے رکھے اور اچھی طرح سے مضبوطی کے ساتھ ان پر گرفت رکھے تاکہ یہ کسی مسلمان کو نہ لگ جائیں۔

التصنيفات

راستے اور بازار کے آداب, مساجد کے احکام