اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے شراب بنانے کے بارے میں پوچھا گيا، تو آپ نے ان کو اسے بنانے سے منع کیا۔ اس پر انھوں نے کہا کہ میں تو بس دوا کے لیے شراب بناتا ہوں، تو آپ…

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے شراب بنانے کے بارے میں پوچھا گيا، تو آپ نے ان کو اسے بنانے سے منع کیا۔ اس پر انھوں نے کہا کہ میں تو بس دوا کے لیے شراب بناتا ہوں، تو آپ نے فرمایا : "وہ دوا نہیں، بلکہ بیماری ہے"

وائل حضرمی سے روایت ہے کہ طارق بن سوید جعفی نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے شراب بنانے کے بارے میں پوچھا، تو آپ نے اس سے منع کیا یا اسے بنانے کو ناپسند کیا۔ اس پر انھوں نے کہا کہ میں تو بس دوا کے لیے شراب بناتا ہوں، تو آپ نے فرمایا : "وہ دوا نہیں، بلکہ بیماری ہے"۔

[صحیح] [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

اس حدیث میں اس بات کا بیان ہے کہ طارق بن سوید رضی اللہ عنہ نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پینے کی بجائے دوا کے لیے شراب بنانے کے بارے میں پوچھا، تو آپ نے بتایا کہ یہ شفا نہيں بلکہ خود بیماری ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ شراب حرام ہے اور کئی طرح کی بیماریاں پیدا کرتی ہے نیز اس میں کسی طرح کا کوئی فائدہ نہیں ہے، لہذا اسے تلف کر دینا اور بہا دینا ضروری ہے۔

التصنيفات

علاج معالجے سے متعلق احکام, حرام مشروبات