جب تم میں سے کسی آدمی کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ ایک ہی جوتی پہن کر نہ چلے جب تک کہ اپنی اس جوتی کے تسمہ کو ٹھیک نہ کرالے۔

جب تم میں سے کسی آدمی کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ ایک ہی جوتی پہن کر نہ چلے جب تک کہ اپنی اس جوتی کے تسمہ کو ٹھیک نہ کرالے۔

ابو ہُریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم میں سے کسی آدمی کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ ایک ہی جوتی پہن کر نہ چلے جب تک کہ اپنی اس جوتی کے تسمہ کو ٹھیک نہ کرالے۔

[صحیح] [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

نبی کریم ﷺ نے مسلمان کو اس بات سے منع فرمایا کہ جب اُس کی جوتی کا ایک تسمہ ٹوٹ جائے تو جب تک وہ اس کو درست نہ کر لو اکیلی دوسری جوتی میں نہ چلے۔ بلکہ اس پر لازم ہے کہ ٹوٹے تسمے کو درست کرے یا پھر دوسری جوتی کو بھی اتار کر ننگے پاؤں چلے۔ اس لیے کہ ایسا کرنے میں شیطان سے مشابہت ہوتی ہے جیسا کہ دوسری احادیث میں اس کا ذکر آیا ہے۔

التصنيفات

لباس اور زیب و زینت