ہرج (فتنوں) کے زمانے میں عبادت کرنا ایسے ہے، جیسے میری طرف ہجرت کرنا۔

ہرج (فتنوں) کے زمانے میں عبادت کرنا ایسے ہے، جیسے میری طرف ہجرت کرنا۔

معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”فتنوں کے زمانے میں عبادت کرنا ایسے ہے، جیسے میری طرف ہجرت کرنا“۔

[صحیح] [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

حدیث کا مفہوم: فتنوں کی کثرت کے دور میں اور اس وقت میں جب معاملات گڈ مڈ ہوجائیں اور لڑائی جھگڑا ہو رہا ہو، عبادت کی پابندی کرنے والے شخص کی فضیلت ایسے ہے جیسے اس شخص کی فضیلت جس نے فتح مکہ سے پہلے نبی ﷺ کی طرف ہجرت کی۔کیونکہ اس کا عمل اسی کی طرح ہوتا ہے بایں طور کہ مہاجر شخص اپنے دین کو اس شخص سے بچاتے ہوئے بھاگ اٹھتا ہے جو اسے دین سے روکتا ہے تاکہ وہ نبی ﷺ کو تھام لے۔ اسی طرح اللہ کی عبادت میں مشغول رہنے والا لوگوں سے کنارہ کش ہو کر اپنے رب کی عبادت کی آغوش میں پناہ لیتا ہے۔ ایسا شخص درحقیقت اللہ کی ساری مخلوق سے راہ فرار اختیار کر کے اللہ کی طرف ہجرت کر جاتا ہے۔

التصنيفات

نیک اعمال کے فضائل