آپس ميں گالی گلوچ کرنے والے دو شخص جو کچھ بھی کہیں گے، اس کا گناہ پہل کرنے والے پر ہوگا، يہاں تک کہ مظلوم زیادتی کرے۔

آپس ميں گالی گلوچ کرنے والے دو شخص جو کچھ بھی کہیں گے، اس کا گناہ پہل کرنے والے پر ہوگا، يہاں تک کہ مظلوم زیادتی کرے۔

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آپس ميں گالی دينے والے دو شخص جو کچھ بھی کہیں گے, اس کا گناہ پہل کرنے والے پر ہوگا، يہاں تک کہ مظلوم زیادتی كا ارتكاب کرے“۔

[صحیح] [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

آپس ميں گالی دينے والے دو شخص جو کچھ بھی کہتے ہيں, اس کا گناہ ان میں سے ابتدا کرنے والے پر ہوتا ہے، کیونکہ درحقیقت زیادتی کرنے والا وہی ہے۔ رہی بات دوسرے شخص کی تو اس پر کوئی گناہ نہيں ہے، اس لیے کہ اسے اپنے اوپر زيادتی کرنے والے کو جواب دينے کی اجازت ہے۔ ليكن اگر مظلوم، ظالم پر زیادتی کرے بایں طور کہ وہ اس حد سے تجاوز كرجائے جس کی اسے اجازت ہے تو اس صورت میں مظلوم کا گناہ ابتدا کرنے والے کے گناہ سے زیادہ ہو جائے گا۔

التصنيفات

اخلاق ذمیمہ/ برے اخلاق, گفتگو اور خاموشی کے آداب