إعدادات العرض
”قیامت کے دن جہنمیوں میں سے سب سے کم عذاب اس شخص کو ہو رہا ہو گا، جس کے لئے آگ کے دو جوتے اور دو تسمے ہوں گے، ان سے اس کا دماغ اس طرح کھولے گا جس طرح ہنڈیا کھولتی ہے۔ وہ…
”قیامت کے دن جہنمیوں میں سے سب سے کم عذاب اس شخص کو ہو رہا ہو گا، جس کے لئے آگ کے دو جوتے اور دو تسمے ہوں گے، ان سے اس کا دماغ اس طرح کھولے گا جس طرح ہنڈیا کھولتی ہے۔ وہ سمجھے گا کہ اس سے زیادہ سخت عذاب کسی کو نہیں ہو رہا ہے۔ حالاں کہ اسے ان سب سے ہلکا عذاب ہو رہا ہو گا“۔
نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت کے دن جہنمیوں میں سے سب سے کم عذاب اس شخص کو ہو رہا ہو گا، جس کے لئے آگ کے دو جوتے اور دو تسمے ہوں گے، ان سے اس کا دماغ اس طرح کھولے گا جس طرح ہنڈیا کھولتی ہے۔ وہ سمجھے گا کہ اس سے زیادہ سخت عذاب کسی کو نہیں ہو رہا ہے۔ حالاں کہ اسے ان سب سے ہلکا عذاب ہو رہا ہو گا“۔
[صحیح] [متفق علیہ]
الترجمة
العربية বাংলা Bosanski English Español فارسی Français Bahasa Indonesia Русский Tagalog Türkçe 中文 हिन्दी Kurdî Kiswahili Português සිංහල Nederlands Tiếng Việt অসমীয়া ગુજરાતી پښتو Hausa മലയാളം नेपाली Magyar ქართული తెలుగు Македонски Svenska Moore Română Українська ไทย मराठी ਪੰਜਾਬੀ دری አማርኛ Wolof ភាសាខ្មែរ ಕನ್ನಡ Српски Malagasyالشرح
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ قیامت کے دن سب سے ہلکے عذاب والا شخص وہ ہوگا، جس کے پیروں میں آگ کے دو جوتے ہوں گے، جن کی گرمی سے اس کا دماغ پیتل کی ہانڈی کی طرح کھول رہا ہوگا۔ وہ سمجھ رہا ہوگا کہ اس سے زیادہ سخت عذاب کسی کو نہيں ہو رہا ہوگا۔ حالاں کہ اسے سب سے زیادہ ہلکا عذاب ہو رہا ہوگا۔فوائد الحديث
کافروں اور نافرمانوں کے لیے جہنم کے اس خطرناک عذاب سے تنبیہ، تاکہ جہنم تک لے جانے والی چیزوں سے دور رہیں۔
بد اعمالیوں کے مطابق جہنم میں جانے والوں کے درجات الگ الگ ہوں گے۔
جہنم کے عذاب کی سختی۔ اللہ ہمیں اس سے محفوظ رکھے۔
التصنيفات
جنت و دوزخ کا بیان