جب صبح ہوتی تو رسول اللہ ﷺ فرماتے: اے اللہ! تیری حفاظت میں ہم نے صبح کی اور تیری حفاظت میں ہی شام کی اور تیرے ہی نام پر ہم زندہ ہوتے اور تیرے ہی نام پر ہم مرتے ہیں اور…

جب صبح ہوتی تو رسول اللہ ﷺ فرماتے: اے اللہ! تیری حفاظت میں ہم نے صبح کی اور تیری حفاظت میں ہی شام کی اور تیرے ہی نام پر ہم زندہ ہوتے اور تیرے ہی نام پر ہم مرتے ہیں اور تیری ہی طرف اٹھ کر جانا ہے۔ جب شام ہوتی تو تب بھی آپ ﷺ اسی طرح فرماتے تاہم اس میں ”إِلَيْك النُّشُورُ“ کے بجائے ”إِلَيْك الْمَصِيرُ“ فرماتے یعنی تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے۔

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جب صبح ہوتی تو رسول اللہ ﷺ یہ دعا پڑھتے: ”اللَّهُمَّ بِك أَصْبَحْنَا وَبِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِك نَحْيَا، وَبِك نَمُوتُ، وَإِلَيْك النُّشُورُ“ اے اللہ ! تیری حفاظت میں ہم نے صبح کی اور تیری حفاظت میں ہی شام کی اور تیرے ہی نام پر ہم زندہ ہوتے اور تیرے ہی نام پر ہم مرتے ہیں اور تیری ہی طرف اٹھ کر جانا ہے۔ اورجب شام ہوتی تو آپ ﷺ یہ دعا پڑھتے: ”اللَّهُمَّ بِكَ أَمْسَـينا، وَبِكَ أَصْـبَحْنا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ“ اے اللہ ! تیری حفاظت میں ہم نے شام کی اور تیرے ہی نام پر ہم زندہ ہوتے اور تیرے ہی نام پر ہم مرتے ہیں اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے۔

[حَسَنْ] [اسے ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

بندہ اپنے دن کے آغاز اور انتہا پر اللہ تعالیٰ کی قدرت و طاقت سے مدد مانگتا ہے اور اعتراف کرتا ہے کہ اللہ تعالی نے اپنی قدرت سے ہم کو، صبح و شام کو اور زندگی و موت کو وجود بخشا اور موت کے بعد دوبارہ اٹھ کر اسی طرف لوٹ کر جانا ہے۔

التصنيفات

صبح شام کے اذکار