إعدادات العرض
ميں نے نبی ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ ﷺ اپنے دائیں طرف "السلام عليكم ورحمةُ اللهِ وبركاته" کہہ کر اور بائیں طرف "السلام عليكم ورحمةُ الله" کہہ کر سلام پھیرتے تھے۔
ميں نے نبی ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ ﷺ اپنے دائیں طرف "السلام عليكم ورحمةُ اللهِ وبركاته" کہہ کر اور بائیں طرف "السلام عليكم ورحمةُ الله" کہہ کر سلام پھیرتے تھے۔
وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہيں: ميں نے نبی ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ ﷺ اپنے دائیں طرف "السلام عليكم ورحمةُ اللهِ وبركاته" کہہ کر اور بائیں طرف "السلام عليكم ورحمةُ الله" کہہ کر سلام پھیرتے تھے۔
[حَسَنْ] [اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔]
الترجمة
العربية বাংলা Bosanski English Español فارسی Français Bahasa Indonesia Русский Tagalog Türkçe 中文 हिन्दी Hausa Kurdî Português Nederlands Tiếng Việt অসমীয়া ગુજરાતી Kiswahili پښتو සිංහල دری മലയാളം नेपाली Magyar ქართული తెలుగు Македонски Svenska Moore Română Українська ไทย मराठी ਪੰਜਾਬੀ አማርኛ Wolof ភាសាខ្មែរ ಕನ್ನಡالشرح
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب اپنی نماز سے نکلنا چاہتے تھے، تو دائيں اور بائيں سلام پھیرتے تھے۔ سلام پھیرنے کا طریقہ یہ تھا کہ پہلے اپنے چہرے کو دائيں جانب پھیرتے ہوئے "السلام عليكم ورحمة الله وبركاته" کہتے اور اس کے بعد بائیں جانب پھیرتے ہوئے "السلام عليكم ورحمة الله" کہتے۔فوائد الحديث
نماز میں دو سلام ہیں اور سلام پھیرنا نماز کا ایک رکن ہے۔
کبھی کبھی "وبركاته" بڑھا لینا مستحب ہے۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم اس لفظ کا استعمال ہمیشہ نہیں کرتے تھے۔
نماز میں دونوں سلاموں کے الفاظ کو زبان سے ادا کرنا ایک رکن اور واجب ہے۔ لیکن سلام کے الفاظ کو زبان سے ادا کرتے ہوئے منہ پھیرنا بس مستحب ہے۔
"السلام عليكم ورحمة الله" منہ پھیرتے وقت کہنا چاہیے۔ نہ اس سے پہلے اور نہ اس کے بعد۔
التصنيفات
نماز کا طریقہ