رسول اللہ ﷺ جب ’’سمع اللہ لمن حمدہ‘‘ کہتے تو ہم میں سے کوئی بھی اس وقت تک اپنی پیٹھ نہیں جھکاتا تھا جب تک کہ آپ ﷺ سجدہ میں نہ چلے جاتے۔ ہم پھر آپ ﷺ کے بعد سجدے میں…

رسول اللہ ﷺ جب ’’سمع اللہ لمن حمدہ‘‘ کہتے تو ہم میں سے کوئی بھی اس وقت تک اپنی پیٹھ نہیں جھکاتا تھا جب تک کہ آپ ﷺ سجدہ میں نہ چلے جاتے۔ ہم پھر آپ ﷺ کے بعد سجدے میں جاتے تھے۔

عبد اللہ ابن یزید خطمی انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ انہیں براء رضی اللہ عنہ (جو جھوٹے نہیں ہیں) نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ جب ’’سمع اللہ لمن حمدہ‘‘ کہتے تو ہم میں سے کوئی بھی اس وقت تک اپنی پیٹھ نہیں جھکاتا تھا جب تک کہ آپ ﷺ سجدہ میں نہ چلے جاتے۔ ہم پھر آپ ﷺ کے بعد سجدے میں جاتے تھے۔

[صحیح] [متفق علیہ]

الشرح

یہ صدوق (سچے) صحابی براء بن عازب رضی اللہ عنہ نبی ﷺ کے بارے میں بتا رہے ہیں کہ آپ ﷺ نماز میں اپنے صحابہ کی امامت کیا کرتے تھے۔ مقتدیوں کے اعمال آپ ﷺ کا عمل پورا ہو جانے کے بعد ہوتے تھے بایں طور کہ آپ ﷺ جب رکوع سے اپنا سر مبارک اٹھاتے تو کہتے ’’سمع اللہُ لِمَنْ حمِدَہ‘‘۔ آپ ﷺ کے صحابہ آپ ﷺ کے بعد اپنے سر اٹھاتے اور جب آپ ﷺ سجدے کے لیے نیچے جاتے اور زمین تک پہنچ جاتے تو صحابہ اس کے بعد سجدے میں جایا کرتے تھے۔

التصنيفات

امام اور مقتدی سے متعلق احکام