إعدادات العرض
بے شک شیطان مایوس ہو چکا ہے کہ نمازی جزیرۃ العرب میں اس کی عبادت کریں گے، لیکن وہ ان کے مابین باہمی پھوٹ ڈالنے میں پُرامید ہے۔
بے شک شیطان مایوس ہو چکا ہے کہ نمازی جزیرۃ العرب میں اس کی عبادت کریں گے، لیکن وہ ان کے مابین باہمی پھوٹ ڈالنے میں پُرامید ہے۔
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”بے شک شیطان مایوس ہو چکا ہے کہ نمازی جزیرۃ العرب میں اس کی عبادت کریں گے، لیکن وہ ان کے مابین باہمی پھوٹ ڈالنے میں پُرامید ہے“۔
[صحیح] [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]
الترجمة
العربية বাংলা Bosanski English Español فارسی Français Bahasa Indonesia Русский Tagalog Türkçe 中文 हिन्दी Tiếng Việt සිංහල Hausa Kurdî Português தமிழ் Nederlands অসমীয়া ગુજરાતી Kiswahili አማርኛ پښتو ไทย മലയാളം नेपाली Magyarالشرح
شیطان اس بات سے نا امید ہو چکا ہے کہ جزیرۃ العرب کے لوگ دوبارہ بتوں کی پوجا شروع کردیں گے جیسے وہ فتح مکہ سے پہلے کیا کرتے تھے تاہم وہ ان کے مابین چپقلش پیدا کرنے کے معاملے میں ہنوز پرامید ہے اور اسی کو وہ کافی سمجھتا ہے بایں طور کہ وہ ان کے مابین جھگڑے، بغض و عداوت، جنگیں اور فتنوں وغیرہ کو ہوا دینے کے لیے دوڑ دھوپ کرے گا۔التصنيفات
اخلاق ذمیمہ/ برے اخلاق