اذان اور اقامت کے درمیان کی جانے والی دعا رد نہیں کی جاتی۔

اذان اور اقامت کے درمیان کی جانے والی دعا رد نہیں کی جاتی۔

انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اذان اور اقامت کے درمیان کی جانے والی دعا رد نہیں کی جاتی“۔

[صحیح] [اسے ابنِ حبان نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

یہ حدیث اذان اور اقامت کے درمیان دعا کرنے کی فضیلت پر دلالت کرتی ہے۔ پس جس شخص کو (اس وقت) دعا کرنے کی توفیق نصیب ہوگئی تو درحقیقت اس کے ساتھ خیركا اور قبولیت کا ارادہ کیا گیا ہے۔ آذان اور اقامت کے درمیان دعا كرنا اس ليے مستحب ہے كيونکہ انسان جب تک نماز کا انتظار كرتا رہتا ہے، تو وہ نماز ہى میں رہتا ہے اور نماز دعا کی قبولیت کی جگہ ہے كيونکہ اس میں بندہ اپنے رب سے مناجات کرتا ہے۔ لہٰذا مسلمان کو چاہیے کہ اس وقت خوب دعا كرے۔

التصنيفات

دعا کی قبولیت کے اسباب اور اس کے موانع