بے شک تمھارا رب با حیا، اور سخی ہے، وہ اپنے بندے کے اپنی بارگاہ میں اٹھے ہوئے ہاتھوں کو خالی لوٹاتے ہوئے حیا کرتا ہے۔

بے شک تمھارا رب با حیا، اور سخی ہے، وہ اپنے بندے کے اپنی بارگاہ میں اٹھے ہوئے ہاتھوں کو خالی لوٹاتے ہوئے حیا کرتا ہے۔

سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”بے شک تمھارا رب با حیا، اور سخی ہے، وہ اپنے بندے کے اپنی بارگاہ میں اٹھے ہوئے ہاتھوں کو خالی لوٹاتے ہوئے حیا کرتا ہے“۔

[صحیح] [اسے ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

یہ حدیث دعا میں ہاتھ اٹھانے کی مشروعیت کی دلیل ہے اور اس میں اس بات کی وضاحت ہے کہ ہاتھ اٹھانا دعا کی قبولیت کے اسباب میں سے ایک سبب ہے؛ کیونکہ اس ہیئت میں اس غنی اور کریم ذات کے سامنے بندے کی ضرورت مندی اور مسکنت کا اظہار ہوتاہے اور اس میں نیک شگونی کا اظہار بھی ہے کہ اللہ تعالی ان ہاتھوں میں اس کی مانگی گئی شے ڈال دے گا؛ کیوں کہ اللہ تعالی اپنے جود و کرم کی بدولت اس بات سے حیا کرتا ہے کہ جب بندہ سائل بن کر اس کے سامنے ہاتھ اٹھائے، تووہ اسے دیے بغیر خالی ہاتھ ہی لوٹا دے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ بہت سخی اور کریم ہے۔

التصنيفات

دعا کے آداب