”نرمی جس چیز میں بھی ہوتی ہے، اسے مزیّن کردیتی ہے اور جس چیز سے بھی نکال لی جاتی ہے، اسے بدنما اور عیب دار کردیتی ہے“۔

”نرمی جس چیز میں بھی ہوتی ہے، اسے مزیّن کردیتی ہے اور جس چیز سے بھی نکال لی جاتی ہے، اسے بدنما اور عیب دار کردیتی ہے“۔

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی زوجہ عائشہ رضی اللہ عنہا آپ سے روایت کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا : ”نرمی جس چیز میں بھی ہوتی ہے، اسے مزیّن کردیتی ہے اور جس چیز سے بھی نکال لی جاتی ہے، اسے بدنما اور عیب دار کردیتی ہے“۔

[صحیح] [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بتا رہے ہیں کہ شفقت، نرمی اور قول و فعل میں ٹھہراؤ چیزوں کی خوب صورتی، کمال اور حسن میں اضافہ کرتا ہے اور اس بات کا امکان زیادہ رہتا ہے کہ ان خوبیوں کا حامل شخص اپنی ضرورت حاصل کر لے۔ جب کہ سختی وشدت چیزوں کو عیب دار اور بد نما بنا دیتی ہے اور ضرورت کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کر دیتی ہے۔ ایسے شخص کی ضرورت پوری ہو بھی جائے، تو بڑی مشقت سے ہوتی ہے۔

فوائد الحديث

نرمی اختیار کرنے کی ترغیب۔

نرمی وشفقت انسان کی زینت ہے اور یہ دین و دنیا سے متعلق ہر بھلائی کا سبب ہے۔

التصنيفات

اخلاقِ حمیدہ/ اچھے اخلاق