تم میں سے جو شخص اس حال میں صبح کرے کہ وہ اپنی جان کی طرف سے بے خوف ہو، جسمانی اعتبار سے صحت مند ہو، ایک دن کی خوراک کا سامان اس کے پاس ہو، تو گویا اس کے لیے ساری دنیا جمع…

تم میں سے جو شخص اس حال میں صبح کرے کہ وہ اپنی جان کی طرف سے بے خوف ہو، جسمانی اعتبار سے صحت مند ہو، ایک دن کی خوراک کا سامان اس کے پاس ہو، تو گویا اس کے لیے ساری دنیا جمع کردی گئی۔

عبیداللہ بن محصن انصاری خطمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے جو شخص اس حال میں صبح کرے کہ وہ اپنی جان کی طرف سے بے خوف ہو، جسمانی اعتبار سے صحت مند ہو، ایک دن کی خوراک کا سامان اس کے پاس ہو، تو گویا اس کے لیے ساری دنیا جمع کردی گئی“۔

[حَسَنْ] [اسے ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

جس نے اس حال میں صبح کی کہ وہ اپنی ذات کے اعتبار سے بے خوف ہو، ایک قول کی رو سے اپنے گھر اور قوم سے متعلق اسے کوئی خوف لاحق نہ ہو، جسمانی لحاظ سے صحت مند ہو اور اس کے پاس صبح شام کا کھانا ہو، تو اس نے گویا ساری دنیا پالی؛ بایں طور کہ گویا دنیا تمام اطراف سے اکٹھی اور جمع کرکے اس کے سامنے ڈال دی گئی۔

التصنيفات

زہد اور تقوی