اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نےکچلی کے دانت والے ہر درندے اور پنجے سے شکار کرنے والے ہر پرندے کا گوشت کھانے سے منع کیا ہے

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نےکچلی کے دانت والے ہر درندے اور پنجے سے شکار کرنے والے ہر پرندے کا گوشت کھانے سے منع کیا ہے

عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہيں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے کچلی کے دانت والے ہر درندے اور پنجے سے شکار کرنے والے ہر پرندے کا گوشت کھانے سے منع کیا ہے۔

[صحیح] [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

کھانے پینے کی چیزوں اور گوشت وغیرہ میں اصل حلال اور مباح ہونا ہے، سوائے اس کے جس کا شریعت نے کسی خاص دلیل کی بنا پر استثنا کر دیا ہو۔ اس حدیث میں گوشت کی بعض ایسی اصناف کا ذکر ہے جنھیں شریعت نے کھانے سے منع کیا ہے۔ یعنی کچلی کے دانت والے ہر درندے اور پنجے سے شکار کرنے والے ہر پرندے کا گوشت۔ لہذا، کچلی کے دانت والا ہر درندہ حرام ہے۔ واضح ہو کہ اس سے مراد ایسا چیر پھاڑ کرنے والا درندہ ہے، جس کے اندر اس میں مذکور دو اوصاف، یعنی کچلی کے دانت سے چیر پھاڑ کرنے اور فطری درندگی کی صفتیں پائی جائیں، جیسے شیر، چیتا اور بھیڑیا وغیرہ۔ اگر ان دونوں اوصاف میں سے ایک وصف بھی معدوم ہو، تو وہ جانور حرام نہیں ہوگا۔ اسی طرح پنجے سے شکار کرنے والے سارے پرندے جیسے عقاب، باز اور گدھ وغیرہ حرام ہیں۔

التصنيفات

کون سے جانور اور پرندے حلال ہیں اور کون سے حرام ہیں۔