جس نے امانت کی قسم کھائی، وہ ہم میں سے نہیں ہے"۔

جس نے امانت کی قسم کھائی، وہ ہم میں سے نہیں ہے"۔

بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: "جس نے امانت کی قسم کھائی، وہ ہم میں سے نہیں ہے"۔

[صحیح]

الشرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے امانت کی قسم کھانے سے منع اور خبردار کیا ہے اور بتایا ہے کہ ایسا کرنے والا ہم میں سے نہيں ہے۔

فوائد الحديث

اللہ کو چھوڑ کر کسی اور کی قسم کھانا حرام ہے، جس میں امانت کی قسم کھانا بھی شامل ہے۔ امانت کی قسم کھانا شرک اصغر ہے۔

امانت کے اندر اطاعت، عبادت، ودیعت، نقد اور امان سب داخل ہیں۔

قسم اسی وقت منعقد ہوگی، جب اللہ کی، اس کے کسی نام کی یا اس کی کسی صفت کی کھائی جائے۔

خطابی کہتے ہيں : یہ کراہت اس بنا پر ہو سکتی ہے کہ شارع نے اللہ اور اس کی صفات کی قسم کھانے کا حکم دیا ہے اور امانت اس کی صفت نہيں، بلکہ اس کا حکم اور اس کی جانب سے فرض کردہ کام ہے۔ لہذا اس سے منع کر دیا گیا، کیوں کہ یہ اللہ کے اوامر و فرائض اور اسما و صفات کو برابر قرار دینا ہے۔

التصنيفات

شرک