تم لوگ میرے صحابہ کو گالی مت دو، کیوں کہ اگر تم میں سے کوئی احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کر دے، تب بھی ان میں کسی کے ایک مد یا آدھا مد خرچ کرنے کے برابر ثواب حاصل نہیں…

تم لوگ میرے صحابہ کو گالی مت دو، کیوں کہ اگر تم میں سے کوئی احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کر دے، تب بھی ان میں کسی کے ایک مد یا آدھا مد خرچ کرنے کے برابر ثواب حاصل نہیں کر سکتا

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "تم لوگ میرے صحابہ کو گالی مت دو، اس لیے کہ اگر تم میں سے کوئی احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کر دے، تب بھی ان میں سے کسی کے ایک مد یا آدھا مد خرچ کرنے کے برابر ثواب حاصل نہیں کر سکتا"۔

[صحیح] [متفق علیہ]

الشرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی بھی صحابی کو گالی دینے سے منع کیا ہے اور بتایا ہے کہ کوئی دوسرا انسان اگر احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کر دے، تو اس سے اسے اتنا ثواب نہیں ملے گا، جتنا کسی صحابی کو لپ بھر یا اس کا آدھا کھانے کا سامان خرچ کرنے پر ملتا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صحابہ اپنے بعد آنے والے تمام لوگوں سے افضل تھے۔ ان کے ذریعے خرچ کیے ہوئے مال کی اس قدر اہمیت کی وجہ یہ ہے کہ انھوں نے ضرورت اور تنگ حالی کے وقت خرچ کیا تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت اور حمایت میں خرچ کیا تھا اور یہ ایسی سعادت ہے جو بعد کے لوگوں کو حاصل نہيں ہو سکتی۔ یہی حال ان کے جہاد اور سارے نیکی کے کاموں کا ہے۔ ساتھ ہی ان کے اندر شفقت، مودت، خشوع، تواضع، ایثار اور اللہ کے راستے میں کماحقہ جہاد کا بھر پور جذبہ موجود تھا۔ نیز انھیں آپ کی صحبت، چاہے ایک لحظے کے لیے ہی کیوں نہ ہو، کی سعادت حاصل تھی، جس کی برابری انسان کا کوئی عمل نہيں کر سکتا اور فضیلتیں قیاس سے حاصل نہيں کی جا سکتیں۔ یہ اللہ کا فضل و کرم ہے، جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔

التصنيفات

صحابہ رضی اللہ عنہم کے متعلق عقیدہ