إعدادات العرض
جو شخص دنیا میں کسی دوسرے شخص کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔
جو شخص دنیا میں کسی دوسرے شخص کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "جو شخص دنیا میں کسی دوسرے شخص کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔"
الترجمة
العربية বাংলা Bosanski English Español فارسی Français Bahasa Indonesia Русский Tagalog Türkçe 中文 हिन्दी Tiếng Việt සිංහල Hausa Kurdî Kiswahili Português தமிழ் Nederlands অসমীয়া ગુજરાતી پښتو മലയാളം नेपाली ქართული Magyar తెలుగు Македонски Svenska Moore Română Українська ไทย मराठी ਪੰਜਾਬੀ دری አማርኛ Wolof ភាសាខ្មែរ ಕನ್ನಡ Yorùbáالشرح
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بیان فرما رہے ہيں کہ جب کوئی مسلمان کسی بھی معاملے میں اپنے کسی مسلمان بھائی کی پردہ پوشی کرتا ہے، تو اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔ کیوں کہ انسان کو بدلہ اسی جنس کا دیا جاتا ہے، جس جنس کا اس کا عمل رہا ہوتا ہے۔ اللہ کی پردہ پوشی کا مطلب یہ ہے کہ قیامت کے دن میدان حشر میں جمع لوگوں کے سامنے اس کی کمیوں، کوتاہیوں اور گناہوں کو کھول کر نہیں رکھے گا۔ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ ان پر اس کا مواخذہ اور اس کے سامنے ان کا ذکر نہ کرے۔فوائد الحديث
ایک مسلمان سے جب کوئی گناہ سرزد ہو جائے، تو اسے ٹوکنے، نصیحت کرنے اور اللہ کا ڈر دکھانے کے ساتھ ساتھ اس کی پردہ پوشی بھی کرنی چاہیے۔ لیکن اگر وہ اہل شر و فساد ہو اور کھلے عام فسق و فجور کرتا رہتا ہو، تو اس کی پردہ پوشی نہیں ہونی چاہیے۔ کیوں کہ اس کی پردہ پوشی کا مطلب گناہ کے کام میں اس کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ایسے شخص کے بارے میں حکومت کو باخبر کر دیا جائے گا۔ چاہے اس سے اس کی تشہیر کیوں نہ ہوتی ہو، کیوں کہ کھلے عام گناہ کے کام کرتا ہے۔
دوسروں کی غلطیوں کو چپھانے کی ترغیب۔
پردہ پوشی کا ایک فائدہ یہ ہے کہ اس سے گناہ کرلینے والے کو اپنا احتساب اور توبہ کرنے کا موقع ملتا ہے۔ کیوں کہ لوگوں کے عیوب اور چھپی ہوئی باتوں کو سامنے لانا دراصل برائی کو عام کرنے، اجتماعی ماحول خراب کرنے اور لوگوں کو برائی کرنے کی ترغیب دینے کے مرادف ہے۔