إعدادات العرض
کسی عورت کے لیے جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتی ہو، جائز نہیں کہ ایک دن رات کا سفر بغیر کسی محرم کے کرے۔
کسی عورت کے لیے جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتی ہو، جائز نہیں کہ ایک دن رات کا سفر بغیر کسی محرم کے کرے۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی عورت کے لیے جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتی ہو، جائز نہیں کہ ایک دن اور رات کا سفر بغیر کسی محرم کے کرے“۔ اور ایک روایت میں ہے کہ ”عورت ایک دن کا سفر نہ کرے مگر محرم کے ساتھ ہی“۔
[صحیح] [متفق علیہ]
الترجمة
العربية বাংলা Bosanski English Español فارسی Français Bahasa Indonesia Русский Tagalog Türkçe 中文 हिन्दी ئۇيغۇرچە Hausa Português Kurdî සිංහල Kiswahili Tiếng Việt অসমীয়া ગુજરાતી Nederlands አማርኛ ไทย മലയാളം Românăالشرح
عورت شہوت اور طمع کی آماجگاہ ہوتی ہے اور اپنی کمزوری اور عقلی ناپختگی کی وجہ سے کم ہی اپنے آپ کو بچا پاتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ سفر میں اس کے ساتھ اس کا شوہر یا اس کا کوئی محرم ہو جو اس کی عزت و شرف کی حفاظت کرے اور اسے زیادتی سے بچائے۔ اسی وجہ سے فقہاء نے شرط لگائی ہے کہ یہ محرم بالغ و عاقل ہو تا کہ اس کے ساتھ ہونے کا جو مقصد ہے وہ حاصل ہو سکے۔ اسی وجہ سے رسول اللہ ﷺ نے اسے اللہ اور یوم آخرت کے واسطے سے یہ تلقین دی کہ اگر وہ اس ایمان کی حفاظت کرتی ہے اور اس کے تقاضوں کو پورا کرتی ہے تو پھر اس پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ محرم رشتہ دار کے بغیر سفر نہ کرے۔