جس محفل میں لوگ نہ اللہ کا ذکر کریں اور نہ نبی ﷺ پر درود بھیجیں، وہ مجلس قیامت کے دن اِن لوگوں کے لیے باعثِ حسرت ہو گی۔

جس محفل میں لوگ نہ اللہ کا ذکر کریں اور نہ نبی ﷺ پر درود بھیجیں، وہ مجلس قیامت کے دن اِن لوگوں کے لیے باعثِ حسرت ہو گی۔

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس محفل میں لوگ نہ اللہ کا ذکر کریں اور نہ نبی ﷺ پر درود بھیجیں، وہ مجلس قیامت کے دن اِن لوگوں کے لیے باعثِ حسرت ہو گی“۔

[صحیح] [اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

یہ حدیث ان لوگوں کی ندامت اور خسارے پر دلالت کرتی ہے، جو کسی مجلس میں بیٹھتے ہیں اور وہاں سے اس طرح اٹھ جاتے ہیں کہ ان کے دلوں اور زبانوں پر نہ تو اللہ کا ذکر آیا ہوتا ہے، نہ اس کے رسول کا اور نہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ پر درود ہی بھیجا ہوتا ہے۔ اس قسم کی مجلسیں قیامت کے دن اہل مجلس کے لیے حسرت کا باعث ہوں گی؛ کیوں کہ انھوں نے ان سے کوئی فائدہ نہ اٹھایا۔ یہ اس وقت ہے، جب یہ مجلسیں بذات خود جائز ہوں۔ اگر مجلسیں ہوں ہی سرے سے حرام، بایں طور کہ ان میں غیبت وغیرہ ہورہی ہو، تو ان کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ چنانچہ مناسب یہ ہے کہ مجلسوں کو اللہ تعالی کے ذکر سے اوراس کے رسول ﷺ پر درود بھیج کر آباد رکھا جائے۔

التصنيفات

عام اذکار