اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب رات کى نیند سے بیدار ہوتے، تو اپنے منہ کو مسواک سے رگڑ کر صاف کرتے۔

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب رات کى نیند سے بیدار ہوتے، تو اپنے منہ کو مسواک سے رگڑ کر صاف کرتے۔

حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں : اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب رات کى نیند سے بیدار ہوتے، تو اپنے منہ کو مسواک سے رگڑ کر صاف کرتے۔

[صحیح] [متفق علیہ]

الشرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم مسواک کا بڑا اہتمام کرتے اور اس کا حکم دیا کرتے تھے۔ کچھ اوقات میں مسواک کا تاکیدی حکم ہے۔ جیسے رات کى نیند سے اٹھتے وقت مسواک کرنا۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب سوکر اٹھتے، تو اپنے منہ کو مسواک سے رگڑ کر صاف کرتے تھے۔

فوائد الحديث

رات میں سوکر اٹھنے کے بعد مسواک کرنے کی مشروعیت کی تاکید۔ وجہ یہ ہے کہ سونے کی وجہ سے منہ کی بو بدل جاتی ہے اور مسواک صفائی کا آلہ ہے۔

منہ کے اندر بدبو پیدا ہو جانے پر مسواک کا تاکیدی حکم۔

صفائی کی عمومی مشروعیت۔ یہ سنت نبوی کا حصہ ہے اور اعلی اسلامی آداب میں داخل ہے۔

پورے منہ کا مسواک کرنے میں دانت، مسوڑھے اور زبان داخل ہے۔

مسواک نام ہے پیلو وغیرہ کی لکڑی کا، جسے کاٹ کر منہ اور دانتوں کی صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے منہ پاک صاف ہوتا ہے اور بدبوئيں دور ہوتی ہیں۔

التصنيفات

فطرتی سنتیں, حصولِ طہارت میں آپ ﷺ کا طریقہ