”کھانے کی موجودگی میں نماز نہ پڑھی جائے اور نہ ہی اس وقت جب انسان کو پیشاب پاخانہ کی سخت حاجت ہو“۔

”کھانے کی موجودگی میں نماز نہ پڑھی جائے اور نہ ہی اس وقت جب انسان کو پیشاب پاخانہ کی سخت حاجت ہو“۔

عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہيں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو کہتے ہوئے سنا : ”کھانے کی موجودگی میں نماز نہ پڑھی جائے اور نہ ہی اس وقت جب انسان کو پیشاب پاخانہ کی سخت حاجت ہو“۔

[صحیح] [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے کھانے کی موجودگی میں نماز پڑھنے سے منع کیا ہے کہ انسان کا دل کھانے میں لگا رہے اور وہ پوری توجہ کے ساتھ نماز نہ پڑھ سکے۔ اسی طرح اس وقت بھی نماز پڑھنے سے منع کیا ہے، جب پیشاب پاخانہ کی بہت زیادہ حاجت ہو اور انسان ذہنی طور پر مشغول ہونے کی وجہ سے نماز پر توجہ مرکوز نہ کر سکے۔

فوائد الحديث

انسان کو نماز میں داخل ہونے سے پہلے ان تمام چیزوں سے دور ہو جانا چاہیے، جو اس کی توجہ کو نماز پر مرکوز ہونے نہيں دیتیں۔

التصنيفات

نمازیوں کی غلطیاں