”اللہ ایسے شخص پر رحم کرے، جو بیچتے، خریدتے اور مطالبہ کرتے وقت فیاضی اور نرمی سے کام لیتا ہے“۔

”اللہ ایسے شخص پر رحم کرے، جو بیچتے، خریدتے اور مطالبہ کرتے وقت فیاضی اور نرمی سے کام لیتا ہے“۔

جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ”اللہ ایسے شخص پر رحم کرے، جو بیچتے، خریدتے اور مطالبہ کرتے وقت فیاضی اور نرمی سے کام لیتا ہے“۔

[صحیح] [اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ہر اس شخص کے لیے رحمت کی دعا کی ہے، جو کچھ خریدتے بیچتے وقت نرمی اور فراخی سے کام لے چنانچہ خریدنے والے کے ساتھ سامان کی قیمت کے سلسلے میں سختی سے کام نہ لے اور اس کے ساتھ اچھا سلوک کرے۔ اور اسى طرح خریدتے وقت بھی نرمی‘ سخاوت اور فراخی سے کام لے اور سامان کا بھاؤ کم نہ دے۔ اسی طرح قرض کا مطالبہ کرتے وقت بھی نرمی‘ سخاوت اور فراخی سے کام لے اور کسی تنگ دست اور محتاج کے ساتھ سختی سے کام لینے کی بجائے نرمی سے قرض کا مطالبہ کرے اور نادار ہونے پر مہلت بھی دے۔

فوائد الحديث

اسلامی شریعت کا ایک مقصد ایسی باتوں کی حفاظت کرنا ہے جو مسلمانوں کے آپسی تعلقات کو خوش گوار رکھتی ہیں۔

خرید و فروخت وغیرہ جیسے معاملات میں لوگوں کے ساتھ اعلی اخلاق کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب۔

التصنيفات

اخلاقِ حمیدہ/ اچھے اخلاق