غلو کرنے والے ہلاک ہو گئے

غلو کرنے والے ہلاک ہو گئے

عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "غلو کرنے والے ہلاک ہو گئے۔" یہ بات آپ نے تین بار فرمائی۔

[صحیح] [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم -آسمانی ہدایت اور دلیل کے بغیر- اپنے دین و دنیا اور اپنے اقوال و افعال میں بال کی کھال نکالنے والوں اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی بیان کردہ شرعی حد سے آگے بڑھنے والوں کی ناکامی اور خسارے کی نشان دہی کی ہے۔

فوائد الحديث

کسی بھی کام میں تشدد اور تکلف کا شکار ہونا حرام ہے اور اس سے اجتناب کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ خاص طور سے عبادتوں اور نیک لوگوں کی تعظیم کے مسئلے میں۔

عبادت وغیرہ میں زیادہ کامل صورت کی تلاش ایک قابل تعریف بات ہے اور یہ شریعت کی پیروی سے حاصل ہوتی ہے۔

اہمیت کی حامل بات کی تاکید مستحب ہے، کیوں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے اس جملے کو تین بار دوہرایا ہے۔

مذہب اسلام میں موجود نرمی اور آسانی کا بیان۔

التصنيفات

توحیدِ اُلوہیت