إعدادات العرض
تم جہاں کہیں بھی رہو، اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہا کرو۔ اور (اگر کوئی گناہ ہو جائے تو) اس گناہ کے بعد نیکی کر لیا کرو، یہ گناہ کو مٹا دے گی اور لوگوں سے حُسنِ اخلاق سے پیش آیا…
تم جہاں کہیں بھی رہو، اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہا کرو۔ اور (اگر کوئی گناہ ہو جائے تو) اس گناہ کے بعد نیکی کر لیا کرو، یہ گناہ کو مٹا دے گی اور لوگوں سے حُسنِ اخلاق سے پیش آیا کرو۔
ابو ذر جندب بن جنادۃ اور ابو عبد الرحمن معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا: "تم جہاں کہیں بھی رہو، اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہا کرو۔ اور (اگر کوئی گناہ ہو جائے تو) اس گناہ کے بعد نیکی کر لیا کرو، یہ گناہ کو مٹا دے گی اور لوگوں سے حُسنِ اخلاق سے پیش آیا کرو۔"
الترجمة
العربية বাংলা Bosanski English Español فارسی Français Bahasa Indonesia Русский Tagalog Türkçe 中文 हिन्दी Hausa Kurdî Português සිංහල Македонски नेपाली دری پښتو Shqip ગુજરાતી ភាសាខ្មែរ Українська Čeština Magyar Српски ქართული ਪੰਜਾਬੀ Kiswahili Lietuvių ಕನ್ನಡ മലയാളം тоҷикӣ kmrالشرح
اس حدیث میں اللہ کے نبی ﷺ تین باتوں کا حکم دے رہے ہيں: پہلی بات : تقوی اختیار کیا جائے۔ تقوی اختیار کرنے کا مطلب ہے، واجبات ادا کرنا اور حرام چیزوں کو ترک کرنا۔ خواہ زمان ومکان اور حالات جو بھی ہوں، سری طور پر بھی اور علانیہ طور پر بھی، امن و سکون کے وقت بھی اور آزمائش کی گھڑی میں بھی۔ دوسری بات : اگر کوئی برا کام ہو جائے، تو اس کے بعد کوئی اچھا کام کرو، جیسے نماز پڑھنا، صدقہ کرنا، بھلائی کرنا، صلہ رحمی کرنا اور توبہ کرنا وغیرہ۔ یہ چیزیں برائی اور گناہ کو ختم کر دیتی ہيں۔ تیسری بات : لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤ۔ جیسے مسکرا کر ملنا، نرم برتاؤ کرنا، بھلائی کرنا اور تکلیف نہ دینا وغیرہ۔فوائد الحديث
بندوں پر اللہ کا فضل و کرم ہے کہ وہ رحیم وکریم ہے اور عفو و درگزر سے کام لیتا ہے۔
اس حدیث میں تین حقوق بیان ہوئے ہيں: اللہ کا حق جو کہ تقوی اختیار کرنا ہے، نفس کا حق جو کہ برا کام ہو جانے کے بعد اچھا کام کرنا ہے اور لوگوں کا حق جو کہ ان کے ساتھ اخلاق حسنہ کا مظاہرہ کرنا ہے۔
اس حدیث میں برے کاموں کے بعد اچھے کام کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ ویسے، اچھے اخلاق کا مظاہرہ بھی تقوی کے زمرے میں داخل ہے، لیکن اس کا الگ سے ذکر اس لیے کیا گیا ہے کہ اسے بیان کرنے کی ضرورت تھی۔
التصنيفات
اخلاقِ حمیدہ/ اچھے اخلاق