رسول اللہ ﷺ باپردہ کنواری لڑکی سے بھی زیادہ حیا دار تھے۔ جب آپ ﷺ کو کوئی بات ناپسند گزرتی، تو ہم اس ناپسندیدگی کے آثار آپ ﷺ کے چہرۂ مبارک پر پہچان لیتے تھے۔

رسول اللہ ﷺ باپردہ کنواری لڑکی سے بھی زیادہ حیا دار تھے۔ جب آپ ﷺ کو کوئی بات ناپسند گزرتی، تو ہم اس ناپسندیدگی کے آثار آپ ﷺ کے چہرۂ مبارک پر پہچان لیتے تھے۔

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ باپردہ کنواری لڑکی سے بھی زیادہ حیا دار تھے۔ جب آپ ﷺ کو کوئی بات ناپسند گزرتی، تو ہم اس ناپسندیدگی کے آثار آپ ﷺ کے چہرۂ مبارک پر پہچان جاتے تھے۔

[صحیح] [متفق علیہ]

الشرح

نبی ﷺ کنواری عورت سے بھی زیادہ حیا دار تھے، جس میں سب سے زیادہ شرم و حیا ہوتی ہے؛ کیوں کہ شادی نہ ہونے کی وجہ سے وہ مردوں کے ساتھ میل جول سے دور ہوتی ہے۔ چنانچہ وہ شرم و حیا کا پیکر بن کر اپنے گھر ہی میں رہتی ہے۔ لیکن رسول اللہ ﷺ اس سے بھی زیادہ حیا دار تھے۔ تاہم نبی ﷺ کو جب کوئی ناپسندیدہ یا ایسی بات نظر آتی، جو آپ ﷺ کی طبیعت کے برخلاف ہوتی، تو اس کے اثرات آپ ﷺ کے چہرۂ انور پر ظاہر ہو جاتے تھے۔

التصنيفات

آپ ﷺ کی شرم و حیاء