إعدادات العرض
رسول اللہ ﷺ باپردہ کنواری لڑکی سے بھی زیادہ حیا دار تھے۔ جب آپ ﷺ کو کوئی بات ناپسند گزرتی، تو ہم اس ناپسندیدگی کے آثار آپ ﷺ کے چہرۂ مبارک پر پہچان لیتے تھے۔
رسول اللہ ﷺ باپردہ کنواری لڑکی سے بھی زیادہ حیا دار تھے۔ جب آپ ﷺ کو کوئی بات ناپسند گزرتی، تو ہم اس ناپسندیدگی کے آثار آپ ﷺ کے چہرۂ مبارک پر پہچان لیتے تھے۔
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ باپردہ کنواری لڑکی سے بھی زیادہ حیا دار تھے۔ جب آپ ﷺ کو کوئی بات ناپسند گزرتی، تو ہم اس ناپسندیدگی کے آثار آپ ﷺ کے چہرۂ مبارک پر پہچان جاتے تھے۔
[صحیح] [متفق علیہ]
الترجمة
العربية বাংলা Bosanski English Español فارسی Français Bahasa Indonesia Русский Tagalog Türkçe 中文 हिन्दी ئۇيغۇرچە Kurdî Kiswahili Português සිංහල አማርኛ অসমীয়া ગુજરાતી Tiếng Việt Nederlands پښتو नेपाली Hausa ไทย Svenskaالشرح
نبی ﷺ کنواری عورت سے بھی زیادہ حیا دار تھے، جس میں سب سے زیادہ شرم و حیا ہوتی ہے؛ کیوں کہ شادی نہ ہونے کی وجہ سے وہ مردوں کے ساتھ میل جول سے دور ہوتی ہے۔ چنانچہ وہ شرم و حیا کا پیکر بن کر اپنے گھر ہی میں رہتی ہے۔ لیکن رسول اللہ ﷺ اس سے بھی زیادہ حیا دار تھے۔ تاہم نبی ﷺ کو جب کوئی ناپسندیدہ یا ایسی بات نظر آتی، جو آپ ﷺ کی طبیعت کے برخلاف ہوتی، تو اس کے اثرات آپ ﷺ کے چہرۂ انور پر ظاہر ہو جاتے تھے۔التصنيفات
آپ ﷺ کی شرم و حیاء