تم میں سے کوئی جب وضو کرے اور موزے پہنے تو وہ ان پر مسح کر لے اور انہیں پہنے ہوئے ہی نماز پڑھ لے اور چاہے تو انہیں نہ اتارے ما سوا اس کے کہ اسے جنابت لاحق ہو جائے۔

تم میں سے کوئی جب وضو کرے اور موزے پہنے تو وہ ان پر مسح کر لے اور انہیں پہنے ہوئے ہی نماز پڑھ لے اور چاہے تو انہیں نہ اتارے ما سوا اس کے کہ اسے جنابت لاحق ہو جائے۔

عمر رضی اللہ عنہ سے موقوفا اور انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی جب وضو کرے اور موزے پہن لے تو وہ ان پر مسح کر لے اور انہیں پہنے ہوئے ہی نماز پڑھ لے اور چاہے تو انہیں نہ اتارے ما سوا اس کے کہ اسے جنابت لاحق ہو جائے۔

[صحیح] [اسے امام دارقطنی نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

جب آدمی وضو کرنے کے بعد موزے پہنے اور پھر اسے حدث لاحق ہو جائے اور وہ وضو کرنا چاہے تو اس کے لیے جائز ہے کہ وہ ان پر مسح کر لے اور ان میں نماز پڑھ لے اور انہیں نہ اتارے کیونکہ اتارنے میں مشقت اور تنگی ہوتی ہے۔ اس کے بجائے اس کے لیے رخصت ہے کہ وہ ان پر مسح کر لے۔ یہ حکم امت کے لیے آسانی اور تخفیف کے لیے دیا گیا ہے۔ ماسوا اس کے کہ وہ جنبی ہو جائے، اس صورت میں اس پر لازم ہے کہ موزوں کو اتار کر غسل کرے اگرچہ ابھی مدت باقی ہی کیوں نہ ہو۔ چنانچہ معلوم ہوا کہ مسح کا حکم صرف وضو کے ساتھ خاص ہے۔

التصنيفات

موزوں وغیرہ پر مسح كرنا