”جو شخص اس حال میں مرے کہ وہ اللہ کے سوا اوروں کو بھی پکارتا رہا (اللہ کا شریک و ہمسر ٹھہراتا رہا) ہو، تو وہ جہنم میں داخل گا

”جو شخص اس حال میں مرے کہ وہ اللہ کے سوا اوروں کو بھی پکارتا رہا (اللہ کا شریک و ہمسر ٹھہراتا رہا) ہو، تو وہ جہنم میں داخل گا

عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں : اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک بات کہی ہے اور میں نے ایک اور بات کہی ہے۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "”جو شخص اس حال میں مرے کہ وہ اللہ کے سوا اوروں کو بھی پکارتا رہا (اللہ کا شریک و ہمسر ٹھہراتا رہا) ہو، تو وہ جہنم میں داخل گا“۔ جب کہ میں کہتا ہوں : جو شخص اس حال میں مرے کہ اللہ کے سوا کسی اور کو نہ پکارتا رہا ہو، تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔

[صحیح] [اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔]

الشرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بتا رہے ہیں کہ جس نے ایسا کوئی کام اللہ کے سوا کسی اور کے لیے کیا، جسے صرف اللہ کی رضا جوئی کے لیے کیا جانا ضروری ہے، جیسے اللہ کے علاوہ کسی اور کو پکارا یا مصیبت کے وقت فریاد کی اور اسی حالت میں دنیا سے رخصت ہو گیا، تو وہ جہنم میں جانے والوں میں شامل ہوگا۔ جب کہ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ یہ اضافہ کیا کہ جس شخص کی موت اس حالت میں ہوئی کہ اس نے کسی کو اللہ کا شریک نہيں بنایا، تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔

فوائد الحديث

دعا عبادت ہے۔ اللہ کے علاوہ کسی اور سے دعا کرنا جائز نہیں ہے۔

توحید کی فضیلت اور اس بات کی وضاحت کہ جو شخص توحید پر قائم رہتے ہوئے مرا، وہ جنت میں داخل ہوگا۔ حالاں کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ اپنے کچھ گناہوں کی وجہ سے اسے کچھ عذاب بھی دیا جائے۔

شرک کی خطرناکی اور اس بات کی وضاحت کہ جو شخص شرک کرتا ہوا مرے گا، وہ جہنم میں جائے گا۔

التصنيفات

توحیدِ اُلوہیت, توحیدِ اُلوہیت