قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی، جب تک اس طرح کی حالت پیدا نہ ہو جائے کہ ایک شخص کسی کی قبر کے پاس سے گزرے اور کہے کہ کاش اس کی جگہ پر میں ہوتا!

قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی، جب تک اس طرح کی حالت پیدا نہ ہو جائے کہ ایک شخص کسی کی قبر کے پاس سے گزرے اور کہے کہ کاش اس کی جگہ پر میں ہوتا!

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : "قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی، جب تک اس طرح کی حالت پیدا نہ ہو جائے کہ ایک شخص کسی کی قبر کے پاس سے گزرے اور کہے کہ کاش اس کی جگہ پر میں ہوتا!"

[صحیح] [متفق علیہ]

الشرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی، جب تک اس طرح کی حالت پیدا نہ ہو جائے کہ ایک آدمی کسی کی قبر کے پاس سے گزرے اور یہ تمنا کرے کہ کاش وہی اس قبر میں دفن ہوتا! دراصل اس طرح کی تمنا کی وجہ اس بات کا ڈر ہوگا کہ کہیں باطل اور غلط راستے پر چلنے والے لوگوں کے غلبے، فتنوں، گناہوں اور غلط کاموں کے رواج پذیر ہونے کی وجہ سے وہ اپنے دین سے محروم نہ ہو جائے۔

فوائد الحديث

اس بات کا اشارہ کہ آخری زمانے میں گناہ اور فتنے سامنے آئیں گے۔

متنبہ رہنے، ایمان اور اچھے اعمال کے ذریعے موت کی تیاری کرنے اور فتنوں اور آزمائشوں کی جگہوں سے دور رہنے کی ترغیب۔

التصنيفات

برزخی زندگی, نیک لوگوں کے احوال, تزکیہ نفس