(کامل) مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان (کی ایذا رسانی) سے مسلمان محفوظ رہیں اور (حقیقی) مہاجر وہ ہے جس نے ان تمام چیزوں کو چھوڑ دیا جن سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے۔

(کامل) مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان (کی ایذا رسانی) سے مسلمان محفوظ رہیں اور (حقیقی) مہاجر وہ ہے جس نے ان تمام چیزوں کو چھوڑ دیا جن سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے۔

عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا : "(کامل) مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان (کی ایذا رسانی) سے مسلمان محفوظ رہیں اور (حقیقی) مہاجر وہ ہے جس نے ان تمام چیزوں کو چھوڑ دیا جن سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے۔"

[صحیح] [متفق علیہ]

الشرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ کامل مسلمان وہ ہے جس کی زبان سے مسلمان محفوظ رہيں۔ نہ انھیں گالی دے، نہ ان پر لعنت کرے، نہ ان کی غیبت کرے اور نہ ان کو کسی اور طرح سے زبانی اذیت پہنچائے۔ اسی طرح اس کے ہاتھ سے بھی مسلمان محفوظ رہیں۔ نہ ان پر ظلم کرے، نہ ناحق ان کے مال پر قبضہ کرے اور نہ اس طرح کا کوئی دوسرا کام کرے۔ اصل مہاجر وہ ہے جو اللہ کی حرام کی ہوئی چيزیں چھوڑ دے۔

فوائد الحديث

مکمل مسلمان ہونے کے لیے ضروری ہے کہ انسان دوسری کو اذیت نہ دے۔ اذیت مادی ہو یا معنوی۔

زبان اور ہاتھ کا ذکر بطور خاص اس لیے کیا گیا ہے کہ انسان کے ان دونوں اعضا سے بہت سی غلطیاں سرزد ہوتی ہیں اور ان کے ذریعے بہت سے نقصانات پہنچائے جاتے ہیں۔ درحقیقت بیش تر برائياں انھیں دونوں اعضا سے سرزد ہوتی ہیں۔

گناہوں سے بچنے اور اللہ تعالی کے اوامر کا التزام کرنے کی ترغیب۔

سب سے افضل مسلمان وہ ہے، جو اللہ تعالی کے حقوق اور مسلمانوں کے حقوق ادا کرے۔

ظلم کبھی قولی ہوتا ہے اور کبھی عملی۔

کامل ہجرت یہ ہے کہ انسان اللہ کی حرام کی ہوئی چیزیں چھوڑ دے۔

التصنيفات

ایمان کی زیادتی اور کمی, اخلاقِ حمیدہ/ اچھے اخلاق, گفتگو اور خاموشی کے آداب