إعدادات العرض
1- جس شخص کے پاس قربانی کا جانور ہو جسے وہ ذبح کرنے کا ارادہ رکھتا ہو تو جب ذو الحجہ کا چاند نکل آئے تو وہ اپنے بالوں اور ناخنوں سے کچھ نہ کاٹے یہاں تک کہ کی قربانی کر لے۔
2- نبی ﷺ نے دو چتکبرے سینگوں والے مینڈھے اپنے ہاتھ سے قربان کیے۔
3- نبی ﷺ نے قربانی کے دن نماز پڑھنے کے بعد خطبہ دیا، پھر قربانی کی اور فرمایا: جس نے نماز سے پہلے ذبح کردیا، وہ اس کی جگہ دوسرا جانور ذبح کرے اور جس نے ذبح نہیں کیا ہے، وہ اللہ کا نام لے کر ذبح کرے۔
4- جو شخص طاقت ہونے کے باوجود قربانی نہ کرے، وہ ہماری عیدگاہ کے قریب نہ آئے
5- نبی کریم ﷺ نے عید الاضحی کی نماز کے بعد ہمیں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: جس شخص نے ہماری نماز کی طرح نماز پڑھی اور ہماری قربانی کی طرح قربانی کی، اس کی قربانی صحیح ہوئی؛ لیکن جس نے نماز سے پہلے قربانی کی، اس کی قربانی نہیں ہوئی۔